Translate

Tuesday 27 September 2016

مصری کی ڈلی



ایک یہودی کے پاس ایک مسلمان ہیرے تراشنے کا کام کرتا تھا۔ جو اپنے کام میں ہنر مند اور حد سے زیادہ ایماندار تھا۔ یہودی اس سنار کی کاریگری سے بے تحاشہ نفع کمانے کے باوجود اُسے مناسب معاوضہ ادا نہ کرتا تھا ۔ جس کی وجہ سے وہ بمشکل اپنے گھر کا خرچہ پورا کرتا تھا۔ یونہی کام کرتے کرتے اس نے عمر گزار دی۔ اس کی بیٹی جوان ہو گئی وہ اپنی قلیل آمدنی میں سے کچھ بھی جمع نہ کر سکا۔ بیٹی کی شادی کے لئے سنار کاریگر نے یہودی سے کچھ رقم بطور ادھار مانگی کروڑ پتی یہودی نے رقم دینے سے معذوری ظاہر کر دی۔ سنار اپنی قسمت کو برا بھلا کہتا ہوا گھر لوٹ آیا۔ رقم ادھار نہ ملنے پر بیوی نے سخت ناراضگی اور طعنوں کے تیر برسا کر الگ استقبال کیا۔ پریشان حال بیچارہ ساری رات سوچتا رہا اب کیا ہو گیا۔ دوسرے دن وہ دکان پر کام کے لئے نہ گیا۔ بعد میں یہودی سنار کے بلانے پر جب وہ دکان پر پہنچا تو اس کے ہاتھ میں ایک پوٹلی تھی۔ جو اس نے یہودی کے سامنے کھول کر رکھ دی۔ اس میں قیمتی ہیرا دیکھ کر یہودی سوالیہ نگاہوں سے کاریگر سنار کی طرف دیکھنے لگا۔
کاریگر بولا مالک یہ ہمارا خاندانی ہیرا ہے۔ اسے بیچنے کی اجازت نہیں آپ اسے گروی رکھ کر مجھے کچھ رقم دے دیں۔ میں آپ کو رقم لوٹا کر اپنا ہیرا واپس لے لوں گا۔ یہودی راضی ہو گیا۔
مسلمان کاریگر نے قرضے کی رقم سے بیٹی کی شادی کر دی۔ پھر دن رات کام کر کے قرض کی رقم آہستہ آہستہ ادا کرنے لگ گیا۔ قرضے کی آخری قسط ادا کرنے کے بعد مسلمان کاریگر نے اپنے ہیرے کا مطالبہ کیا ۔ یہودی نے وہ ہیرا لا کر اس کے سامنے رکھ دیا۔ ہیرا تراشنے والے کاریگر نے ہیرا لے کر پانی میں رکھ دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے ہیرا گھُل کر ختم ہو گیا۔ ہیرا تراشنے والے کاریگر نے کہا مالک یہ مصری کی ڈلی تھی۔ جسے میں نے اپنے فن سے ہیرے کا اس طرح سے روپ دیا تھا کہ آپ جیسا سنار بھی دھوکہ کھا گیا۔ آپ نے میری عاجزی اور درخواست پر قرضہ نہ دیا۔ جس کی وجہ سے مجھے یوں آپ سے رقم نکلوانی پڑی میں مسلمان ہوں اس لئے بھاگا نہیں آپ کی پائی پائی ادا کر کے سرخرو ہو گیا۔ افسوس کہ آپ نے میری قدر نہ کی۔ اس لئے ملازمت چھوڑ کر جا رہا ہوں۔ کاریگر یہودی کو پریشان چھوڑ کر چل دیا۔
اللہ تعالٰی کا حکم ہے کہ ضرورت مندوں کی ضروریات کو پورا کیا جائے، ایسا کرنے سے معاشرے سے برائیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ !!!

ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮ ﺑﮑﺮ ﺻﺪﯾﻖ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ

ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮ ﺑﮑﺮ ﺻﺪﯾﻖ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ
ﮐﺎ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﻓﺠﺮ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯ
ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺻﺤﺮﺍ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﺗﮯ،
ﻭﮨﺎﮞ ﭼﻨﺪ ﺳﺎﻋﺘﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﺗﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﺍﭘﺲ
ﻣﺪﯾﻨﮧ ﺁﺟﺎﺗﮯ- ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ
ﻋﻨﮧ ﮐﻮ ﺑﮍﺍ ﺗﻌﺠﺐ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺍﺑﻮﺑﮑﺮ ﺻﺒﺢ
ﮨﯽ ﺻﺒﺢ ﺻﺤﺮﺍ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﻟﯿﻨﮯ ﺟﺎﺗﮯ
ﮨﮟ-
ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﻓﺠﺮ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ
ﺍﻧﮩﻮﮞ
ﻧﮯ ﭼﮭﭗ ﮐﺮ ﺍﺑﻮﺑﮑﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ
ﻋﻨﮧ
ﮐﺎ ﺗﻌﺎﻗﺐ ﮐﯿﺎ،
ﺍﺑﻮﺑﮑﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﮐﮯ
ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﺳﮯ ﻧﮑﻠﮯ ﺍﻭﺭ ﺻﺤﺮﺍ
ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭘﺮﺍﻧﮯ ﺧﯿﻤﮯ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﮔﺌﮯ،
ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺍﯾﮏ ﭼﭩﺎﻥ ﮐﯽ
ﺍﻭﭦ ﻣﯿﮟ ﭼﭙﮑﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ
ﻟﮕﮯ۔
ﺍﺑﻮﺑﮑﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺗﮭﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﺑﻌﺪ
ﺧﯿﻤﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﺁﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﺭﻭﺍﻧﮧ
ﮨﻮﮔﺌﮯ، ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﭼﭩﺎﻥ ﮐﯽ
ﺍﻭﭦ ﺳﮯ ﻧﮑﻠﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﯿﻤﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﺋﮯ،،
ﮐﯿﺎ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻧﺎﺑﯿﻨﺎ
ﮐﻤﺰﻭﺭ
ﻋﻮﺭﺕ ﺍﻭﺭ ﭼﮭﻮﭨﮯﭼﮭﻮﭨﮯ ﺑﭽﮯ
ﺑﯿﭩﮭﮯ ﮨﯿﮟ، ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻋﻮﺭﺕ ﺳﮯ
ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﮐﯿﺎ: "ﯾﮧ ﮐﻮﻥ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ؟
" ﺍﺱ ﻧﮯ
ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ: "ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﯽ،
ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮨﮯ، ﺍﯾﮏ ﻋﺮﺻﮯ ﺳﮯ
ﮨﺮ ﺻﺒﺢ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ- ﭘﻮﭼﮭﺎ: "
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﺁﮐﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ؟
ﻭﮦ ﺑﻮﻟﯽ: " ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﮭﺎﮌﻭ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ،
ﺁﭨﺎ ﮔﻮﻧﺪﮬﺘﺎ ﮨﮯ، ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺑﮑﺮﯼ ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ
ﺩﻭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﻼ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ-"
ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﺳﻦ ﮐﺮ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ
ﻋﻨﮧ ﯾﮧ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺧﯿﻤﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ
ﺁﮔﺌﮯ:
" ﺍﺑﻮﺑﮑﺮ! ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﻌﺪ ﮐﮯ ﺧﻠﻔﺎﺀ
ﮐﻮ ﺑﮍﯼ ﻣﺸﮑﻞ ﻣﯿﮟ ﮈﺍﻝ ﺩﯾﺎ، ﺁﭖ ﻧﮯ
ﺍﭘﻨﮯ ﺑﻌﺪ ﮐﮯ ﺧﻠﻔﺎﺀ ﮐﻮ ﺑﮍﯼ ﻣﺸﮑﻞ

ﻣﯿﮟ ﮈﺍﻝ ﺩﯾﺎ-

اٹامک بم

دنیا کا سب سے خوفناک بم "اٹامک بم" کہلاتا ہے اٹامک بم وہ بم ہے جس کے گرتے ہی شہروں کے شہر اور ملکوں کے ملک چند سیکنڈز میں تباہ و برباد ہوجاتے ہیں اور انسان، چرند پرند ہر چیز کوئلہ بن جاتی یے۔
دنیا میں پہلی بار امریکہ نے چاپان کے دو شہروں ہیروں شیماں اور ناگا ساکی پر اٹامک بم گرایا تھا واضح رہے جو امریکہ نے اٹامک بم گرایا تھا وہ سب سے کم مقدار کا انتہائی چھوٹا اٹامک بم تھا لیکن پھر بھی اُس کے گرتے ہی چند سیکنڈ میں ہی دونوں شہر تباہ برباد ہوگئے تھے اور لاکھوں لوگ کوئلہ بن گئے۔ 
آپ اندازہ لگائیں کہ اگر ایک چھوٹے اٹامک بم سے اتنی بڑی تباہی ہو سکتی ہے تو بڑی مقدار کے بڑے اٹامک بم سے کتنی تباہی ہو گی شائد اس کا کوئی اندازہ نہ کرسکے واضح رہے دنیا میں اعلانیہ 6 اٹامک پاور والے ملک ہے جس میں مسلم دنیا سے صرف پاکستان اٹامک پاور میں شامل ہے اور اس وقت پاکستان دنیا کی تیسری بڑی اٹامک پاور والا ملک ہے اور خطے میں ازلی دشمن بھارت بھی اٹامک پاور ہے آج تک دنیا میں کبھی بھی دو اٹامک پاور میں اٹامک جنگ نہیں ہوئی۔
فرض کریں اگر اب انڈیا اور پاکستان میں جنگ ہوتی ہے تو یہ پہلے ہونے والی جنگوں سے مختلف ہوگئی اور یہ ہو کر رہے گا اور اگر اس جنگ میں اٹامک بم چلتا ہے جو کہ ظاہر بات ہے چلے گا تو اس کا کیا رزلٹ ہوگا ظاہر سی بات ہے تباہی اور بربادی واضح رہے کہ پاکستان کا کل سائز انڈیا کی ٹوٹل ایک صوبہ سے بھی چھوٹا ہے اور انڈیا کی کل 32 صوبے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ انڈیا بہت بڑا ملک ہے بلکہ پورا ایک براعظم ہے اور اسی وجہ سے انڈین ہندو اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ اگر ہم پہلے پاکستان پر اٹمامک بم گراتے ہے تو پاکستان تو دو تین اٹامک بموں سے ہی تباہ برباد ہوجائے گا اور اگر جواب میں پاکستان بھی ہم پر دو تین اٹامک بم گراتا ہے تو ہمارے تو صرف 4 یا5صوبے ہی تباہ ہو برباد ہوں گے۔
یہ صرف ہندوؤں کی غلط فہمی ہے اگر زمیں ختم بھی ہوگئی تو سمندر اور فضا کبھی کوئی ختم نہیں کرسکتا واضح رہے پاکستان کی اٹامک ابدوزے جو سمندر کی گہرائیوں میں اٹمامک بموں سے لیس ہے اور ایسی ابدوزے ہیں جو کسی ریڈار پر نہیں آتی کیوکہ وہ سمندر کے انتہائی گہرائیوں میں چلتی ہیں اور ہر ابدوز میں 6 سے 7 اٹامک لیس ہیں اور پاکستان 36سیکنڈ میں سمندر میں سے انڈیا پر 70 اٹامک بم گرا سکتا ہے جس سے انڈیا تو انڈیا رہا انڈیا کے آس پاس کے ملک بھی صفہ اے ہستی سے مٹ جائے گا۔ اور رہی بات فضہ سے تو پاکستان ائیر فورس 90سیکنڈ میں ہوا سے انڈیا پر 150 اٹامک بم گرا سکتی ہیں جس سے ڈھونڈنے سے بھی پتہ نہیں چلے گا کہ انڈیا تھا کدھر۔۔؟؟
واضح رہے امریکہ نے چاپان پر ہوا سے ہی اٹمامک بم گرائے تھے مختصرن ہندوستان کے بُت پرستوں یہ بات نوٹ کرلو اور یہ بات ہندوستان والے بھی خوب جانتے ہیں کہ اگر پاکستان نہ رہا تو رہے گا ہندوستان بھی نہیں اور نہ ہی پھر اسرائیل رہے گا اور یہ بات بھی نوٹ کرلو کہ اگر خدانخواستہ پاکستان ختم بھی ہوگیا تو صرف ایک اسلامی ریاست ہی ختم ہوگی باقی 56اسلامی ریاستیں باقی رہے گیں لیکن اگر ہندوستان ختم ہوگیا تو دنیا پر ہندؤوں کا اور نہ ہی ہندوؤں کی ریاست کا نام ونشان بھی نہیں رہے گا۔۔ انشااللہ